May 30, 2006

حق ہا۔۔


میں بلاگ تو وزٹ کر رہا ہوں مگر بار بار پیج لوڈ کرنا ّ پڑ رہا ہے :|

میری موصلات دنیا کے دوسرے کونے سے گھوم کر آہی ہے۔

تبصرہ جات کرنے میں بہت دشواری پیش آ رہی ہے۔





VISITOR ANALYSIS
Referring Link No referring link
Host Name 200-171-74-198.speedyterra.com.br
IP Address 200.171.74.198
Country Brazil
Region São Paulo
City Piracicaba
ISP Comite Gestor Da Internet No Brasil
Returning Visits 0
Visit Length 1 hour 7 mins 56 secs

مبارکاں

حال ہی میں مجھے ایسے طریقہ کا پتا لگا ہے جس کے ذریعہ میں کوئی بھی بلاکڈ سائٹ کو وزٹ کر سکتا ہوں۔

آزمائشی طور پر میں اپنے بلاگ پر ایک عدد وزٹ مارا ہے، اور خوب گھوم گھوم کے مارا ہے۔


چونکہ میرا خیال ہے۔ کہ میرے اس علم سے کوئی ناجائز فائدہ نہ اٹھاۓ میں اس بات کو فخفی رکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن کسی کو میری طرح اشد ضرورت ہو تو رابطہ کر سکتا ہے۔

Linux for everyone

ooh installing Linux wasnt as tough as I tought

without any prior knowledge of linux of any kind. I installed Redhat 9.0 2 times,
I had to install 2 times because in first installation I forgot root password.

and once Ubuntu (pronounced as oo-buntu) and thats still running.


I like Linux because its free, its free and its free lol

oooh I meant that I can freely learn OS (operating system) on it.
I have started programming in c++ under linux (its bit tough :/).

at first I was hardly able to cout<<"hello world!"; I couldnt understand the difference between
#include
and
#include

still I have to say that Linux is not as user friendly as windows is.
I installed and configured all windows without any manuall, but not in case of linux :|

but what makes Linux special is its sprit.

May 23, 2006

اب وقت ہے کہ لوٹ جاؤ

اب بھی وقت ہے لوٹ جاؤ۔

ورنہ جو لکریں ڈالی جا رہی ہیں، ڈراڑیں نہ بن جائیں۔








May 20, 2006

عاطف اسلم








یہ ہماری یونیورسٹی کے ڈسپلن انچاج ہیں۔ جنھیں لڑکوں کی بےعزتی کرنے کا شوق ہے،بلاوجہ۔


May 14, 2006

ابھی میرے عشق کے امتحان اور بھی ہیں

ورلڈ کال پاکستان کے صارفین، جس میں میرا بھی شمار ہے ابھی تک بلاگر ڈاٹ کام تک ر سائی حاصل نہیں کر پا رہے۔

میں نے شکایت تو درج کروائی ہے مگر بھی تک کوئی نتیجہ درآمد نہیں ہوا۔

یونہی تلاش کرتے ہوۓ مستنصر حسین تارڑ کی تحریر ملی۔

اصل ربط



May 05, 2006

حال دل۔۔۔

مدت ہوئی اردو میں کچھ لکھے ہوۓ۔ اب تو سب کچھ بھولنا شروع ہوگیا تھا۔

مارچ کے بعد آج مجھے اپنا بلاگ دیکھنا نسیب ہوا ہے۔

کیا ہو رہا ہے؟ ہر پل یہ سوال میں اپنے آپ سے کرتا ہوں۔

آج ایک دوست بھارت واپس گئے ہیں۔ ان کہ بقول لاہور سے کراچی جاتے ہوۓ ان کی ایک سندھی جامعہ کے طالبعلم سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے اختتام پر وہ صاجب ارشاد فرمانے لگے کہ دعا کیجۓ گا کہ سندھ پاکستان سے الگ ہو جاۓ۔

پاکستان ناکام ریاستوں کی قہرست میں بھی بڑی تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ مشرف صاحب اور کچھ دیر صدر 'جمہوریہ' پاکستان رہے تو ہم جلد مشرف با ماڈریشن ہو کر اول آئیں گے۔