BBCUrdu.com:
ڈاکٹر جاوید خواجہ کو ہلاک کر دیا گیا
عدنان عادل
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لاہور
ڈاکٹر احمد جاوید خواجہ کے رشتہ دار سوگوار
القاعدہ سے تعلق کے شبہ میں دو برس پہلے طویل حراست میں رہنے والے ڈاکٹر احمد جاوید خواجہ کو پیر کی صبح لاہور میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
ان کے وکیل پرویز عنایت ملک نے بی بی سی کو بتایا کہ آج صبح چھ بجے وہ فجر کی نماز کے بعد مناواں میں اپنے کلینک پر جارہے تھے تو کلینک کے پاس نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے انہیں ہلاک کردیا۔
ان کے عزیز حافظ سلمان بٹ نے بتایا کہ احمد جاوید خواجہ کو دوگولیاں لگیں اور انہیں ان کے گھر والے قریبی ہسپتال میں لے کر گئے لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
ڈاکٹر خواجہ کو القاعدہ سے تعلق کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تھا
ساٹھ سالہ ڈاکٹر احمد جاویدخواجہ، ان کےبھائی احمد نوید حواجہ اور سات دوسرے رشتے داروں کو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور القاعدہ سے تعلق کے الزام میں دسمبر سن دو ہزار دو میں لاہور کے نواحی علاقہ مناواں سے حراست میں لے لیاگیا تھا۔
ان پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ بھی قائم کیےگئے تھے اور کئی مہینوں کے بعد رہا کیاگیا تھا۔
ڈاکٹر احمد جاوید خواجہ پیٹ کے امراض کے ماہر ڈاکٹر تھے۔ وہ پاکستان آنے سے پہلے تقریبا پندرہ سال امریکہ میں پریکٹس کرتے رہے۔
وہ گزشتہ دس بارہ برس سے مناواں میں اپنے گھرکے پاس ایک مفت کلینک چلاتے تھے جہاں وہ فجر کی نماز کے بعد سے دوپہر تک مریضوں کو دیکھتے تھے۔
پولیس اس واقعہ کے بارے میں میں ابھی کوئی بات کرنے سے گریز کررہی ہے۔