August 30, 2005


My record of this month searches on Google.

August 28, 2005

میں اور اخبار۔۔۔

میرا اور اخبار کا رشتہ بہت پرانہ ہے۔ (میری عمر کے لحاظ سے) 95،96 میں میں نے باقاعدہ اخبار پڑھنی شروع کی جواب تک کسی نہ کسی طرح جاری ہے۔میرا عمر کے ساتھ سا تھ اخبار پڑھنے کا طریقہ بھی بدلتا گیا ہے۔

شروع شروع میں ، میں صرف تصویریں ہی دیکھتا تھا۔ ان دنوں میں اکثر روزنامہ خبریں اور پاکستان میرے ہاتھ لگتے تھے۔

پھر تھوڑی سی میرے میں تبدیلی آئی اور میں نے اخبار کو پڑھنا بھی شروع کر دیا۔ان دنوں میں ،میں زیادہ تر روزنامہ نوائے وقت اور جنگ پڑھتا تھا۔

پھر آہستہ آہستہ میںنے اخبار اس قدرپڑھنا شروع کر دیا کہ جب تک ایک ایک سطرح نہ پڑھ لیتا چین نہ آتا۔اور دن میں مختلف وقفوں سے پڑھتا۔صرف نوائے وقت پڑھتا اور اس میں عباس اطہر کے "کنکریاں" کے علاوہ سب مستقل کالم نگاروں کےکالم بھی پڑھتا تھا۔

پھر ایک اور تبدیلی یہ آئی کہ میں اس نتیجہ پر پہنچا کہ روز اخبار کے کالموں میں ایک ہی رونا ہوتا۔"۔۔۔وہ لوٹ کے لے گیا،۔۔۔ وہ لوٹ رہا ہے۔"اس دن کے بعد سے میں نے سب کالم پڑھنے چھوڑ دیے ہیں۔اب میں صرف شہ سرخیں ہی پڑھتا ہوں ،اورچند منٹ میں خبر مجھ پر واضح ہو جاتی ہے۔بقیہ پڑھنے کا تو سوال ہی نہیں ہے۔کیونکہ میں نے صرف خبر ہی پڑھنی ہوتی ہے اس لیے آج کل تمام قسم کے اخبارات پڑھ لیتا ہوں۔

August 27, 2005

نظر فريب قضا کھا گئي تو کيا ہوگا
حيات مو ت سے ٹکرا گئي تو کيا ہوگا

بزعم ہوش تجلي کي جستجو بے سود
جنوں کي زد پہ خرو آگئي تو کيا ہوگا

نئي سحر کے بہت لوگ منتظر ہيں مگر
نئي سحر بھي جو کجلا گئي تو کيا ہوگا

نہ رہنمائوں کي مجلس ميں لے چلو مجھ کو
ميں بے ادب ہوں ہنسي آگئي تو کيا ہوگا

غم حيات سے بيشک ہے خود کشي آساں
مگر جو موت بھي شرما گئي تو کيا ہوگا

August 26, 2005

NaHi AD!Lنہیں عادل !۔۔۔

NaHi AD!Lنہیں عادل !۔۔۔: "میری الجھن۔۔۔
ہاں! میں مسلمان ہوں۔
لیکن شاید نہیں ہوں۔
ہاں! میں شریف ہوں۔
لیکن شاید نہیں ہوں۔۔۔۔"


آج اتفاق سے ایک اردو بلاگ پر گیا۔ادھر مجھے یہ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی کہ میری تحریر بنا میرے نام پڑی ہوئی تھی۔
اپنے پر پڑی ہے تو قزاقی کی سمجھ آئی ہے۔ بلاگی قزاق سے پہلی دفعہ واسطہ پڑا ہے۔

August 23, 2005

BBC Urdu

BBC Urdu:
"سابق ملکہ حسن اور بھارت کی مشہور فلمی ہیروئن ایشوریہ رائے کو پاکستان میں پولیو کے خلاف مہم کا آغاز کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔"



میں نے کیا کہا تھا؟

August 22, 2005

میٹھی موت

10 سال میں حالات اس قدر بدل جائیں گے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

آج کل جو ٹی-وی پر نشریات آرھی ہیں 10 سال پہلے آپ کبھی نہ اپنی فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھ سکتے۔

کچھ دنوں پہلے" اخبارجہاں" میرے ہاتھ لگا، اس میں زنانہ مخصوص لباس کی مشہوری دیکھ کر مجھے بہت حیرت بھی ہوئی اور افسوس بھی۔

ہم ثقافتی جنگ ہار رہے ہیں۔انڈیا اور امریکہ کو کیا ضرورت ہے پاکستان پر حملہ کرنے کی، جب خود ہی پاکستان ان کے قدموں میں آ گرے گا۔

مجھے مشرف کے آنے سے پہلے کمال آتاترک کا نہیں پتا تھا۔

جب مشرف نے کہا کے وہ کمال آتا ترک کے رفارمز سے متاثر ہے،تو تب میں نے پہلی دفعہ اسے پڑھا۔

مجھے تب یقین نہ آیا کے جس قوم نے اسلام کے لیے اتنی قربانیاں دی ہیں اس کا صدر کھلم کھلا اسلام کے خلاف باتیں کر رہا ہے۔(اس سے پہلے والے بھی کرتے تھے مگر چھپ کر)۔

پھر تو حد ہی ہونے لگی ہے۔

آج کل پاکستان کا کامیاب کاروبار طوائفوں کی امپورٹ ،اکسپورٹ ہے۔

یہ ہے ماڈریٹ پاکسان۔۔۔

جس کسی کو ایسا پاکستان چاہے ،وہ بھارت کیوں نہیں دفعہ ہو جاتا۔

پاکستان اسلام کے لئے بنا ہے۔ اسلام ،اسلام ہے۔ایک مکمل ضابطہ حیات،یہ نہ ماڈریٹ ہے،نہ شوشلسٹ،نہ ماڈرن،اور نہ ہی کچھ اور۔



i just wanted to upload my pic via "hello" :|

August 21, 2005

My intro. to WiseSabre


I searched the dictionary and what i derived was wise-saber at first. Saber is my inspiration for Hazarat khalid bin Walid and also for Saber, a fighter plane which was flown in WW2. MM Alam also had flown saber planes. Later i changed it to wisesabre .Because once i went to get internet connection centre,to get connection with id WiseSabre. The man there said to Ok! Mr. Saqib your id is wise-saber (صابر).I said what? , then I realized that it’s also a common name in Pakistan. I then searched again dictionary and I found that in old dictionary saber is Sabre. So I changed it to WiseSabre. And from then onward when ever where ever i make any account on net its user name is always WiseSabre.

میری الجھن۔۔۔

ہاں! میں مسلمان ہوں۔
لیکن شاید نہیں ہوں۔
ہاں! میں شریف ہوں۔
لیکن شاید نہیں ہوں۔
میں ایک الجھن کا شکار ہوں۔

میرا دل اور یار کہتے ہیں کہ لڑکیوں سے دوستی کرنی چاہیے۔اس سے اعتماد بڑھتا ہے،اور انسان بہت کچھ سیکھتا بھی ہے۔
مگر میرا ضمیر۔۔۔ یہ قبول نہں کرتا۔
میرا ضمیر مسلمان ہے ،مگر دل۔۔۔
آج بھی اک دوست سے اس مسلہ پربات ہوئی۔
بات کچھ یوں ہے۔کہ میں نے اک لڑکی کو پچھلے سمسٹر میں نوٹس دیے اور اسے پڑھائی میں رہنمائی کی۔مگر کوئی غیر متعلقہ بات نہیں کی۔اگر کوئی اور میرئی جگہ ہوتا تو بات اب تک شاید بہت آگے نکل چکی ہوتی۔لڑکے کہتے ہیں میں نے موقع گنوا دیا۔
عشق مشق سے مجھے بلکل دلچسپی نہیں ہے۔اور آج تک کسی سے ہوابھی نہیں۔
کسی لڑکی سے دوستی اب سٹیٹس سمبل بنتا جا رہا ہے۔لوگ اس سے آپ کے اعتماد کا اندازہ لگاتے ہیں۔

مگر میں۔۔۔۔ معاشرے کی خاک پروا کرتا ہوں۔
یہ معملہ تو میرے دل اور ضمیر کے مابین ہے۔میرا دل کرنے کے لیے لاکھ تاویلیں گڑھتا ہے۔مگر میرا ضمیر با آواز بلند نعرے تکبیر لگاتا ہے۔
شاید اسی حالت کے لیے غالب نے کہا تھا کہ "کعبہ ہے میرے پیچھے کلیسا ہے میرے آگے"۔
صبح-شام،سوتے-جاگتے،اٹھتے-بیٹھتے یہ جنگ جاری ہے۔
"مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے" ابھی تک تو میرا ضمیر زندہ ہے۔۔۔
مگر دل ناتواں۔۔۔۔بھی باز نہں آتا۔۔
میں کیا کروں۔۔؟
برائی دیکھ کر دل میرا بھی مچلتا ہے۔
میرا ایمان منٹ میں تولا ہوتا ہے،منٹ میں ماشہ۔
میں ایک نوجوان ہوں۔۔۔الجھن کا شکار
الجھن،الجھن ہے۔سمجھ نہیں آتی یہ دو لفظی ہے یا وسیع وعریض۔

Shahid Khalid

4759786
4759786,
originally uploaded by WiseSabre.
Shahid is my friend since i was in 6 class and still we are friends.May God bless him and guide him.

August 20, 2005

Back again................

currently im working to customize my interface.
i want my interface to be different. I have started to know blogspot.........
Hang on for a while

August 14, 2005





This is how a website described my personality.