December 31, 2005

شاہی قلعے کی سیر

میں تقریبا دو سال سے لاھور میں رہائش پزیر ہوں مگر کبھی قلعہ جانے کا موقع ہی نہیں ملا۔اس دفعہ اچانک ارادہ بن گیا قلعے جانے کا جو کہ ایک دفعہ منسوخ بھی ہونے لگا تھا مگر پھر میں نے سوچا کہ اب نہیں تو کبھی نہیں۔


سیر کے ارادے سے ہم مال روڈ پر چڑھے تو ہمارا ہنس ہنس کر برا جال ہوگیا کیونکہ دو عدد گھوڑے بدک کر مال روڈ پر آ نکلے تھے اور وہ بے لگام بھاگے جارہے تھے۔

وہ پوری رفتار سے بھاگ رہے تھے اور ان کی سڑک پر بریکیں بھی نہیں لگ رہی تھی ("پولو" کے گھوڑے تھے)، مجھے تو لگ رہا تھا کہ یونہی وہ کسی کار کے اوپر چڑھ جائیں گے اور ایسا ہوتے ہوۓ ایک کار بال بال بچ بھی گئی۔

ہمارے ساتھ برطانیہ کے کچھ سیاح بھی موٹر سائیکل پر سفر کر رہے تھے ان کی نظر میں پاکستان کی خوب عزت بنی ہوگی۔


تو یہ ہے جی شاہی قلعہ ،اسے کسی نے بھی بنایا ہو ہمیں کیا؟
ہمیں تو مصوری سے تعلق ہے۔اس قلعہ کو ایک تو زمانہ خستہ جال کر رہا ہے، دوسرا لوگ (آج کل بھی لوگ مغل آرٹ میں وہاں اضافہ کر رہے ہیں۔) تیسرا پاکستان ہارٹی کلچر اتھارٹی ۔ جی ہاں انھوں پودے لگانے کے لیے سارا قلہ اکھاڑا ہوا تھا۔








بیرونی دیوار پر مصوری

اس دیوار کا شمار دنیا کی نادر ترین دیواروں میں ہوتا ہے۔یہ قلعہ کی پوری دیوار اس طرح کی مصوری سے بھری پڑی ہے۔
















آخری آرام گاہ -سر سکند حیات خان ولد محمد حیات خان مرحوم



وقت کی کمی کے باعث ہم بادشاہی مسجد تو نہ گئے مگر یہ مختلف زاویوں سے باہر سے لی گیں تصاویر۔




بارہ دری پہلی نظر میں مجھے کچھ خاص اچھی نہ لگی ۔ لیکن جب میں نے سر اٹھا کر چھت کو دیکھا تو وہاں بہت عمدہ کام ہوا تھا۔ جس کی جتنی تعریف کی جاۓ وہ کم ہے۔ ایسا کام تو آج کل بھی عورتیں سوئی سے نہیں کر سکتیں۔

میوزیم


یہاں تصویر کھنچنے کی اجازت نہیں تھی۔ یہ شیشہ کے فریم میں کسی سکھ کی تصویر(سکھ عجائب گھر)




علامہ اقبال کا مزار۔

یہاں مزے کی بات یہ تھی کہ ہم مزار پر پچھلی جانب سے وارد ہوۓ تو وہاں مجافظ نے ہیں ٹوکا کہ ہم جوتوں سمت وہاں(سیڑھیوں سے نیچے) گھوم رہے ہیں۔ جب میں سے اس سے پوچھا کہ تم نے بھی تو بوٹ پہنے ہوۓ ہیں تو وہ ہنس دیا کہ ہمارے بوٹ متبرک ہیں۔(اس مزار کی پچھلی جانب لوگ کرسیاں "ڈا" کے جوتوں سمیت بیٹھے ہوۓ تھے۔ خیر ہم نے محافظ سے معاذرت کی کہ ہمیں نہیں معلوم تھا۔



رنجیت سنگھ کی آخری آرام گاہ جس میں مسلے نہیں داخل ہو سکتے۔







آخری نظر میں


لاھور عجائب گھر

مشہور زمانہ، پھڈوں میں آزمائی ہوئی زم زمہ توپ۔

31 کا تو نہیں مگر 30 تاریخ کا ضرور آخری سورج ہے۔

الودع الودع ،
نئی صبح کی نوید کے ساتھ۔

December 19, 2005

na re na, na re na

aaaaaaaaaaaaa rangoo may tu dil ko bula
aaaaaaaaaaaaa sansoon may tu dil say na ja

aaaaaaaaaaaaaaaa aaaaa aaaaaaaaaaaaaaa
aaaaaaaaaaaaaaaa aaaaa aaaaaaaaaaaaaaa

na re na, na re na wo hay geet suna
na re na, na re na wo hay preet na maanay

khayaloon may gum ho nazaray keo gum ho
keo rangoo may tu ha basa
ajao aisay kay na jaye jaisay
sitaro may yu faasla

rangoo may gum ho khiyalo may gum ho
keo rangoo may tu ha basa
ajao aisayyy..

jab dil jalay

aaaaaaaaaaaaa rangoo may tu dil say bula
aaaaaaaaaaaaa sansoo may tu dil say na ja

aaaaaaaaaaaaaaaa aaaaaaaaaaaaaa aaaaaaaaa
aaaaaaaaaaaaaaaa naray na

na re na, na re na wo hay geet suna
na re na, na re na wo hay preet na manay

khayaloon may gum ho nazaray keo gum ho
keo rangoo may tu ha basa
ajao aisay kay na jaye jaisay
sitaro may yu faasla

rangoo may gum ho khiyalo may gum ho
na janay keo ho ya waisaaaaaaaa

jab dil jalay

mayna kahay jab dil jalay

sitaray bhe chup hain nazaray bhe chup hain
aaj jeenay ka sur tu bata

ya na manay koe na janay
kaisay ho pur ya khala
khamoshi ke lahray hawaoon may pahray
a geeta ke lay ko barha

jab dil jalay

tanha ya man ha koe khale paan ha
kaisay ho pur ya khala
khamoshi ke lahre hawaoon may pahray
a geeta ke lay ko barha

tanha ya man ha koe khale paan ha
kaisay ho pur ya khala

rangoon may gum ho khiyalo may gum ho
keo rangoo may tu ha basa
sitaray bhe chup hain nazaray bhe chup hain
aaj jeenay ka sur tu bata

jab dil jalay


source:PakMusic



Yeh to tha Ali Azmat

ab koch hamari taraf sa aik dost ka blog pr tabsara

ستاروں میں تم ہو

نظاروں میں تم ہو


یہاں بھی گم تم ہو
کس کے سپنوں میں تم ہو؟


محسن کیا یہ تم ہو؟

December 14, 2005

وکی پیڈیا

جو کوئی شخص بھی انٹرنیٹ پر سرچ کرتا ہے وہ ضرور وکیپیڈیا سے واقف ہوگا۔

آپ جب بھی کوئی سرچ کرتے ہیں تو وکی پیڈیا کے کچھ نہ کچھ صفحات ضرور نتیجے میں شامل ہوتے ہیں۔

وکی پیڈیا نہ صرف انگریزی زبان میں ہوتا ہے بلکہ بے شمار زبانوں میں بیک وقت لکھا جارہا ہے۔
دیکھیں مکمل فہرست

میں بھی آج کل اردو وکی پیڈ میں کام کررہا ہوں۔ ہمارا منصویہ یہ ہے کہ تمام علوم کا اردو میں ترجمہ کرنا ہے۔

سب سے طاقتور ہتھیار جس سے تم دنیا کو تبدیل کر سکتے ہو، تعلیم ہے۔ (نیلسن مینڈیلا)

لیکن ایک ایسے معاشرے میں جہاں اکثریت اپنی زبان بھی مکمل صحت سے نہ جانتی ہو تمام قابل اعتبار مواد انگریزی میں مہیا کرنے سے چند انفرادی زندگیاں تو شاید بدل جاتی ہوں، دنیا یا معاشرہ نہیں بدلتا۔

جو لوگ پہلے سے اس سے واقف نہیں ہیں ان کی اطلاع کے لیے عر‍ض ہے کہ وکی میڈیا فونڈیشن وکی پیڈیا کی بانی ہے جس میں دنیا بھر سے ہزاروں صارفین روز کچھ نہ کچھ اپنا حصہ ڈالتے رہتے ہیں اور یہ زرہ زرہ مل کر پہاڑ بن رہا ہے۔ اسی لیے وکی پیڈیا آزاد یعنی "فری" ہے

اپنی زبان اور اپنے الفاظ میں سوچنے سے تحقیق (ریسرچ) و ایجادات ہوتی ہیں اور غیر ملکی زبانوں کو سیکھنے اور پھر انمیں سوچنے سے وقت کا ضایع اور صرف نقالی ہوتی ہے جو کہ مسلم دنیا میں خوب خوب ہورہی ہے۔ اگر میری گفتگو عجیب لگتی ہو تو اسکی وجہ اسکا غلط ہونا نہیں بلکہ آج کی مسلم دنیا کہ حالات ہیں ۔ ہمکو چاہیۓ کہ جسقدر جلد ہو سکے تمام سائنسی معلومات کو ترجمہ کرلیں۔ ایک درخواست اور ہے کہ ترجمہ کے وقت ترجمہ کے سامنے بریکٹ میں انگریزی لکھی جاۓ نہ کہ انگریزی کے سامنے بریکٹ میں اردو۔ آج کوریئن ، جاپانی، انگریز، فرانسیسی ، جرمن اور دوسری جتنی بھی اقوام ترقی یافتہ ہیں ان سب نے اپنی زبان میں علم حاصل کرا ہے تو ترقی کی ہے۔ اور جو اقوام ابھی تک پسماندہ ہیں ۔۔ آپ سمجھ ہی سکتے ہیں کہ وہ خود اپنے ذہین سے کیوں تحقیق نہیں کر پا رہیں ؟ اور کیوں پسماندہ ہیں ؟ ۔۔۔ نیک تمنائیں، افراز



مضامین

December 13, 2005

گستاخی معاف

ساقی کا ہاتھ جو تھام لے وہ تم ہی تو ہو
ساقی کا ساغر تم ہی تو ہو
ساقی کا آتس بجھاۓ نہ بجھے
وہ آتش تم ہی تو ہو
ساقی کو وصل صنم نے مجنون کر دیا
وہ "شاہد" تم ہی تو ہو
اقبال جس سے بلند ہو
وہ تم ہی تو ہو
آج جو امتحان میں فیل ہو
وہ ۔۔۔۔ہا ہاہا۔۔